لڑکے و لڑکیوں میں چند فرق ۔
۱۔ جب گھر میں آپکو والد صاحب ڈانٹ دیں ۔
لڑکیاں : ہاں ہاں ، صرف ڈانٹ کیوں رہے ہیں ؟ ہمیں جان سے ہی کیوں نہیں مار دیتے ۔ ہمیشہ بیٹوں کو ہی سب کچھ سمجھا ہے ۔ ہمیں تو نوکرانی بنا کر گھر میں رکھا ہوا ہے ۔ سب کام بھی کرو اور سب کی باتیں بھی سنو ۔ زندگی عذاب بنائی ہوئی ہے اور پیر پٹخ کر یہ جا وہ جا۔
لڑکے : ( سر جھکا کر مودبانہ انداز میں ) جی ابا حضور آپ بجا فرما رہے ہیں ۔ یقینا میں ہی گستاخ واقع ہوا ہوں گا ۔ میں اگلی بار سے خیال رکھوں گا کہ آپکی دل آزاری نا ہو ۔ میں آپکے پاوں پہ ہاتھ رکھ کر معافی کا طلبگار ہوں تاکہ میرا رب بھی مجھے معاف کر سکے ۔ اور آنکھیں آنسووں سے لبریز ہو جاتی ہیں ۔
۲۔ جب آپکے گھر سے مہمان چلے جائیں ۔
لڑکیاں : ایک ہاتھ سموسے پر دوسرا دہی بھلوں پر اور نظر پکوڑوں پر رکھی ہوتی ہے ساتھ ساتھ کہہ رہی ہوتی ہیں ۔ شکر ہے منحوس مارے چلے گئے ہیں ۔ سارے دن کا عذاب بنائے رکھا ۔ اتنا کچھ کھا لیا ۔ سموسہ منہ میں ٹھونستے ہوئے (ہمارے لیے تو کچھ بھی نہیں بچا) ۔ قسم سے یہ لوگ عذاب بن کر آتے ہیں ۔
لڑکے : نہایت بیچارگی کے عالم میں ، آہ ، یقینا ہم سے کوئی گناہ ہوا ہو گا جو ہمارے گھر سے رحمت اتنی جلدی چلی گئی ۔ بیچاروں نے کچھ کھایا بھی نہیں ہے ۔ سب کچھ جوں کا توں پڑا ہے ۔ میرا تو کھانے کو دل ہی نہیں کر رہا ۔ غریبوں میں بانٹ دیتے ہیں ۔ بیچارے دعائیں دیں گے ۔
0 Comments